💠معارف مهدوی(عج) کلاسز💠
❇️ معرفت امام زمانہ (عج) کی ضرورت؟ (حصہ ٔدوم)♦️
معرفت امام زمانہ (عج) کی کیا ضرورت ہے؟
اس سلسلے میں گذشتہ کلاس میں ۵ اہم دلیلوں اور فائدوں کا ذکر کیا گیا تھا۔ آج مزید اس سلسلے میں کچھ اور دلیلوں اور فائدوں کا ذکر کیا جارہا ہے:
۶۔ معرفت امام کے ذریعہ انسان کی خلقت کا مقصد پورا ہوتا ہے۔ یعنی خداوندعالم نے قرآن مجید میں فرمایا ہےکہ: "ہم نے انسان کو عبادت کے لئے پیدا کیا ہے" [سورہ ذاریات، آیت۵۶]۔ اس آیت کے حوالے سے حضرت امام حسین علیہ السلا م نے فرمایا کہ: "اے لوگوں اللہ تعالیٰ نے بندوں کو معرفت کے لئے پیدا کیا ہے اور جب اللہ کی معرفت ہوگی تب ہی اس کی عبادت کی جاسکتی ہے اور جب انسان صرف اللہ کی عبادت کرے گا تب ہی وہ غیراللہ کی عبادت سے بے نیاز ہوجائے گا" جب لوگوں نے امام سے پوچھا کہ: اللہ تعالیٰ کی معرفت کیا ہے؟ تو آپ نے فرمایا: اپنے زمانے کے امام کی معرفت حاصل کرنا جس کی اطاعت کرنا واجب ہو۔ [بحارالانوار، ج۲۳، ص۸۳] ۔
مذکورہ آیت اور حدیث کی روشنی میں معلوم ہوتا ہےکہ اپنے وقت کے معصوم امام کی معرفت حاصل کرنے کے نتیجے میں اللہ تعالیٰ کی واقعی معرفت اور پہچان ہوسکتی ہےاور جب واقعی طور پر انسان اللہ تعالیٰ کی معرفت حاصل کرے گا تب ہی اس کی عبادت کرسکے گا اور اپنی خلقت و پیدائش کے مقصد سے نزدیک ہوسکتا ہے۔ نتیجہ یہ ہوا کہ اللہ تعالیٰ کی شناخت و معرفت کے لئے وقت کے امام کی معرفت ضروری ہے۔
۷۔ ایمان کے مرتبہ اور مقام تک پہونچنے کے لئے امام وقت کی معرفت ضروری ہے؛ حضرت امام جعفرصادق علیہ السلام کے ایک بزرگ صحابی جناب ابان بن تغلب نے پوچھا : اگر کوئی شخص گذشتہ تمام اماموں کو پہچانتا ہو لیکن اپنے زمانے کے امام کو نہیں پہچانتاہو تو کیا وہ مومن ہے؟
امام نے فرمایا: نہیں۔
عرض کیا: کیا ایسا شخص مسلمان ہے؟
امام فرمایا: ہاں۔ [کتاب کمال الدین و تمام النعمۃ]۔ اس حدیث کی روشنی میں معلوم ہوتا ہے کہ "ہر مسلمان مومن نہیں ہوسکتا ہے"۔ "مومن وہی ہے جو تمام اماموں کی معرفت کے ساتھ ساتھ اپنے زمانے کے معصوم امام کی معرفت اور شناخت بھی رکھتا ہو"۔
۸۔ اگر امام زمانہ (عج) کی معرفت نہ ہو تو آخرت میں بھی سخت عذاب انتظار میں ہوگا جیسا کہ امام زمانہ (عج) کے بارے میں ایک زیارت کے جملات میں آیا ہےکہ: " ومن عدل عن ولایتک و جهل معرفتک واستبدل بک غیرک، کبّه الله علی منخره فی النار و لم یقبل الله له عملاً و لم یقم له یوم القیامه وزناً"؛ وہ شخص جو آپ کی ولایت سے دور رہے۔ آپ کی شناخت ومعرفت سے جاہل ہواور کسی اور کو ان کی جگہ امام مانتا ہو، خداوندعالم اس کو اوندھے منھ جہنم میں ڈال دے گا اور اس کا کوئی بھی نیک عمل قبول نہیں ہوگا۔ اور قیامت کے دن اس کی کوئی اہمیت اور اوقات نہیں ہوگا۔ [مفاتیح الجنان ، زیارت صاحب الامر]۔
❤️ نوٹ: امام وقت کی معرفت و شناخت کے حوالے سے مزید دلائل اور فوائد کو آئندہ کلاس میں ذکر کیا جائے گا۔