حضرت فاطمہ(س) کا مختصر تعارف
تحریر: سیدہ نہاں خاتون نقوی- طالبہ مدرسہ بنت الھدی- ایران
حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) اسلام کی سب سے عظیم خاتون ہیں۔ آپ رسولِ خدا حضرت محمد مصطفیٰ (ص) کی بیٹی، حضرت علی (علیہ السلام) کی زوجہ، اور اہلِ کساء میں شامل ہیں۔ آپ کی زندگی اسلام کی تاریخ میں بہت اہم ہے۔ اسلامی روایات میں آپ کا ذکر کئی بہت زیادہ آیا ہے۔ حضرت فاطمہ زہرا (س) کی زندگی ہر مسلمان کے لیے ایک بہترین نمونہ ہے، لہذا ہمارے لیے ضروری ہے کہ آپ کی سیرت کا مطالعہ کریں اور بہترین زندگی گزارنے کے لیے آپ کی سیرت سے رہنمائی حاصل کرتے رہیں-
آپ کی زندگی عبادت، قربانی، اچھے اخلاق اور محبت سے بھری ہوئی تھی۔ مسلمان، خاص طور پر خواتین، آپ کو اپنا نمونہ مانتی ہیں۔ اس مختصر مضمون میں ہم حضرت زہرا (س) کی زندگی کی بعض خوبیوں اورداستان شہادت کے بارے میں جانیں گے۔
حضرت فاطمہ زہرا (س) رسولِ خدا (ص) کی بیٹی تھیں۔ آپ ایک پاکیزہ گھر میں پیدا ہوئیں، جہاں اللہ کا پیغام آتا تھا۔ آپ ۲۰ جمادی الثانی ، بعثت کے پانچویں سال (تقریباً ۶۱۵ عیسوی) میں مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئیں۔ اس وقت رسولِ خدا(ص) لوگوں کو اسلام کی دعوت دے رہے تھے۔
جب حضرت فاطمہ (س) چھوٹی تھیں، تو آپ نے اسلام کی راہ میں بہت سی مشکلات برداشت کیں لیکن ہمیشہ اپنے بابا کے ساتھ رہیں اور دینِ اسلام کی مدد کرتی رہیں۔ جب آپ جوان ہوئیں، تو حضرت علی (ع) سے شادی ہوئی۔ اس شادی کے نتیجے میں چار عظیم اولاد پیدا ہوئیں: امام حسن (ع)، امام حسین (ع)، حضرت زینب (س)، اور حضرت ام کلثوم (س)۔
حضرت فاطمہ (س) نے اپنی پوری زندگی میں اپنے بابا اور شوہر کا ساتھ دیا، اور اسلام کی خدمت کی۔ آپ کی زندگی سب کے لیے ایک مثال ہے۔
حضرت فاطمہ زہرا (س) کا ذکربہت سی حدیثوں میں آپ کے نیک اور خوبصورت ناموں کے ساتھ بھی ہوا جن میں سے چند مشہور نام یہ ہیں:
1. زہرا: یعنی بہت روشن اور چمکدار ۔ 2. طاہرہ: یعنی صاف ستھری اور نیک۔ 3. صدیقہ: یعنی سچ بولنے والی اور اچھے کام کرنے والی ۔ 4. مرضیہ: یعنی اللہ کو پسند آنے والی ۔5. بتول: یعنی وہ جو صرف اللہ کی طرف دھیان رکھتی ہیں۔
حضرت فاطمہ (س) کی خوبیاں
حضرت فاطمہ زہرا (س) بہت نیک اور پاک دل تھیں۔ آپ کی کچھ خاص خوبیاں یہ تھیں:
- ہمیشہ اللہ کا حکم مانتی تھیں اور گناہوں سے بچتی تھیں ۔
- آپ کا ایمان بہت مضبوط تھا ۔
- وہ راتوں کو اللہ سے دعا کرتی تھیں اور عبادت کرتی تھیں۔
- آپ نے ہمشیہ اپنے بابا(ص) اور امام وقت مولاعلی(ع) کی حمایت کی اور حق کا ساتھ دیا ۔
- آپ اللہ کی جانب سے عظیم علم کی حامل تھیں اور علم دین لوگوں تک پہنچانے کے لئے بہت کوششیں فرماتی تھیں۔
حضرت فاطمہ(س) کی اولاد
حضرت فاطمہ (س) کی سب سے اہم خصوصیات میں سے ایک خصوصیت نیک اور صالح اولاد کی تربیت کرنا تھی۔ آپ(س) کے درج ذیل چار فرزند تھے:
- امام حسن (ع): آپ سن ۳ ہجری میں پیدا ہوئے؛ شیعوں کے دوسرے امام ہیں۔
- امام حسین (ع): سن ۴ ہجری میں پیدا ہوئے؛ شیعوں کے تیسرے امام ہیں۔
- حضرت زینب (س): سن ۵ یا ۶ ہجری میں پیدا ہوئیں؛ آپ نے واقعۂ کربلا میں اہم کردار ادا کیا اور اس واقعے کی پیغام رسان تھیں۔
- حضرت اُم کلثوم (س): سن ۹ ہجری میں پیدا ہوئیں؛ آپ بھی واقعۂ کربلا میں موجود تھیں اور پیغام رسانی کا کردار ادا کیا۔
حضرت فاطمہ زہرا (س) کے تمام فرزندوں کی ولادت، رسول خدا (ص) کی زندگی میں ہوئی تھی اور سب نےان کی آغوش مبارک میں تربیت کا شرف حاصل کیا تھا۔
حضرت فاطمہ(س) کی شہادت
جب سنہ11 ہجری میں، رسولِ خدا حضرت محمد (ص) دنیا سے رخصت ہوئے تو حضرت فاطمہ (س) پر مشکلات و مصائب کے پہاڑ توڑے گئے، لوگوں نے آپ کو بہت دکھ دیے، جس سے آپ کی طبیعت خراب ہو گئی اورکچھ دنوں کے بعد آپ کی شہادت ہوگئی۔
تاریخ میں لکھا ہے کہ خلافت امام علی(ع) کے غاصبوں نے ان سے زبردستی بیعت حاصل کرنے کی غرض سے، حضرت فاطمہ (س) کے گھر کا دروازہ جلاکر گرادیا گیا۔ اس وقت شہزادی دروازے کے پیچھے تھیں، جس سے آپ کا بدن زخموں سے چور ہوگیا ۔ ان زخموں کی وجہ سے آپ بیمار ہو گئیں اور چند دن بستر پر رہیں۔ پھر مشہور روایت کے مطابق، ۳ جمادی الثانی، سنہ 11 ہجری کے دن آپ کی شہادت ہوگئی۔
حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا)، کائنات کی سب سے عظیم خاتون اور تمام خواتین کی سردار ہیں۔ عورتوں اور مردوں سب کے ایک خوبصورت نمونہ حیات ہیں۔ آپ کی زندگی ہمیں اللہ کی عبادت، ایمان، بہادری اور حق کی حفاظت کے بارے میں بہت کچھ سکھاتی ہے۔ہمیں چاہئے کہ تفصیل کے ساتھ آپ کی زندگی اور تمام حالات کا مطالعہ کریں ، اس لئے کہ آپ کی زندگی میں ہدایت کی روشن راہیں اور بہترین زندگی کے لئے بہت سے نمونے موجود ہیں۔
