🌟 امام مہدی(عج)کے بارے میں بشارتیں
🌟 گذشتہ کلاس میں امام زمانہ (عج)کے "صاحب اختیارات" ہونے کے سلسلے میں کچھ اہم باتوں کو بیان کیا گیا تھا، آج پھر ایک خصوصیت کا ذکر کیا جارہا ہے؛ پیغمبراکرم(ص)نے اس سلسلےمیں فرمایا ہے کہ: 👇
أَلا إِنَّهُ قَدْ بَشَّرَ بِهِ مَنْ سَلَفَ مِنَ الْقُرونِ بَیْنَ یَدَیْهِ. جان لو کہ ہمارا مہدی (عج) و ہ ہے جس کے ظہور کےبارے میں تمام گذشتہ لوگوں نے بشارت دی ہے۔
⭕️ پیغمبراکرم ص نے امام زمانہ(عج) کے لئے جو صفت بیان فرمائی کہ ان کے آنے کی خبر اور بشارت تمام لوگوں نے دی ہے۔ اس سلسلے میں بہت سی باتیں پائی جاتی ہیں۔ خلاصہ یہ ہے کہ دنیائے بشریت کو ظلم و ستم، مشکلات و مصائب سے نجات دینے والے "منجی" کا عقیدہ تمام مذاہب اور مکاتب میں پایا گیا ہے اور تمام مذاہب والوں نے کسی نہ کسی صورت میں اس بات کو بیان کیا ہے کہ آخری زمانے میں ایک آئے گا جو دنیا کو عدل و انصاف سے بھر دے گا اور اس دنیا میں ایک الہی حکومت کو قائم کرےگا۔
⭕️ قرآن مجید کی متعدد آیات میں بھی امام مہدی (عج)کے بارے میں بشارت آئی ہے جس میں سے سورہ انبیاء، آیت ۱۰۵ اور نور، آیت ۵۵ میں خاص طور پر اس کا ذکر کیا گیا ہے۔
⭕️ پیغمبر (ص)کے اس جملے میں خاص بات جو بیان ہوئی ہے وہ یہ کہ امام مہدی عج کی بشارت "تمام گذشتہ لوگوں کے ذریعہ دی گئی ہے" اس کا مطلب یہ ہے کہ صرف گذشتہ انبیاء اور پیغمبروں نے ہی نہیں دی تھی بلکہ تمام آسمانی اور غیر آسمانی مذاہب کے رہنما اور رہبروں نے بھی یہ خبر دی ہے۔ اسی لئے بعض غیر آسمانی مذاہب جیسے ہندو مذاہب، چینی اور جاپانی مذاہب وغیرہ کی کتابوں میں آخری زمانے کو نجات دینے والے کے بارے میں آج بھی پڑھتے ہیں۔