🌟 امام مہدی(عج)، فیوض و برکات الہی کا واسطہ🌟
🌟 گذشتہ کلاس میں امام زمانہ (عج)کے بارے میں بیان کیا گیا تھا کہ آپ شرک و نفاق کا خاتمہ کرنے والے ہیں اور دین خدا کی نصرت و مدد کرنے والے ہیں۔
آج کی کلاس میں امام زمانہ (عج) کی ایک دوسری اہم خصوصیت کا ذکر کیا جارہا ہے:
پیغمبراکرم(ص) نے خطبہ غدیر میں ارشاد فرمایا کہ:
"أَلا إِنَّهُ الْغَرّافُ مِنْ بَحْرٍ عَمیقٍ" اے لوگو! جان لو کہ ہمارا مہدی عج جو ہوگا وہ (علم و رحمت و فضل و کرم و عدل الہی وغیرہ کے) گہرے سمندر سے فیض(فائدہ) اٹھانے والا ہوگا۔
⭕️ پیغمبر (ص) کا یہ جملہ امام زمانہ (عج) کی عظیم صفت کو بیان کر رہا ہے جس کی وضاحت کئی حدیثوں کی روشنی میں بیان ہوئی ہے۔ جن کا خلاصہ یہ ہے کہ پروردگار عالم امام مہدی(عج) کے لئے اپنے علم، رحمت، فضل و کرم، عدل و مہربانی وغیرہ کو عظیم سمندر کی طرح قرار دے گا اور امام اس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے دنیا میں ان سب چیزوں کو عام کریں گےاور امام زمانہ(عج)ان تمام چیزوں کے لئے جو فیوض و برکات الہی ہیں، ان سب کے لئے واسطہ اور ذریعہ ہیں۔
🌟 مذکورہ بات کی طرف قرآن مجید نے یوں اشارہ فرمایا ہے کہ "فَمَنْ یأْتیکمْ بِماءٍ مَعینٍ" کون ہے جو تمہارے لئے میٹھا اور اچھے ذائقے والا پانی لے کر آئے۔ (سورہ ملک، آیت۳۰) حدیثوں میں اس آیت سے مراد امام زمانہ (عج) کو بیان کیا گیا ہے۔ اور عربی زبان میں پانی کے چشمے اور سمندر کی مثال بہت زیادہ علم و رحمت و فضل و کرم و عدل وغیرہ کو بیان کرنے کے لئے دی جاتی ہے۔ لہذا معلوم ہوتا ہے کہ خداوندعالم امام زمانہ کے ظہور کے بعد دنیا میں انہیں کے ذریعہ اپنے علم و رحمت و فضل و کرم و عدالت کو عام کرےگا۔
⭕️ ایک حدیث میں آیا ہے کہ "علم کے ۲۷ حرف ہیں، اللہ نے جناب آدم سے لے کر امام زمانہ عج تک صرف ۲ حرف کو دنیا میں ظاہر کیا ہے جس میں سب شریک ہیں لیکن امام مہدی (عج) کے ظہور کے بعد باقی تمام ۲۵ حروف کو بھی دنیا میں ظاہر کردے گا"۔ (بحارالانوار، ج۵۲، ص۳۳۶) اب اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ آج تک صرف ۲ حرف علم آنے کے بعد یہ حالت ہے تو ظہور امام کے بعد دنیا کا کیا عالم ہوگا۔ اسی لئے کہا گیا ہے ظہور کے بعد دنیا، دینی اور دنیاوی اعتبار سے ترقی کی بلندیوں پر پہونچ جائے گی۔