❇️ * امام زمانہ (عج) کی معرفت کے چار پہلو *♦️ (پہلا حصہ)

احادیث کی روشنی میں امام زمانہ عج کی معرفت کے لئے چار اہم مرتبے اور پہلو پائے جاتے ہیں :

۱: امام زمانہ (عج) کی تاریخی اور شخصیت کے اعتبار سے معرفت و شناخت۔

۲: امام زمانہ (عج)کے صفات اور آپ کے برناموں کی معرفت و شناخت۔

۳: امام زمانہ (عج)کے مقام ولایت اور نورانیت کی معرفت و شناخت۔

۴: امام زمانہ (عج)کے فرامین اور آپ کی خواہشات کی معرفت و شناخت۔

۱- تاریخی اور شخصیت کے اعتبار سے امام زمانہ (عج)کی معرفت کے لئے ہمیں امام کے نام ، رشتہ داروں، آپ کی پیدائش کی تاریخ، آپ کی عمر، آپ کے گھر اور رہنے کے شہراور مقام،  آپ کی غیبت کی شروع، غیبت کی اقسام، آپ کے خاص چار نائب، آپ کا ظہور، ظہور کی خصوصیات وغیرہ کے بارے میں معلومات رکھنا ضروری ہے۔اس سلسلے میں گذشتہ کلاسوں میں مختصر معلومات بیان کی جاچکی ہے لہذا یہاں تکرار نہیں کیا جارہا ہے۔

۲- آپ کے صفات اور آپکے برناموں کے بارے میں معلوم حاصل کرنا؛ اس سلسلے میں ہمیں امام مہدی (عج)کی جو خصوصیات قرآن اور احادیث میں بیان کی گئی ہیں ان کے بارے میں اطلاعات حاصل کرنا چاہئے۔ خاص طور پر امام کے بارے میں جو خصوصیات اور القاب  بیان ہوئے ہیں جیسے حجت خدا ہونا، خاتم الاوصیاء ہونا، منجی امت ہونا، مہدی منتظر ہونا، قائم آل محمد ہونا، صاحب الامر ہونا، عدالت قائم کرنے والا ہونا، یقیۃ اللہ ہونا، دین کو ظاہر کرنے والا ہونا، خلف صالح ہونا، وارث ہونا، صاحب زمان ہونا، مؤمّل ہونا، باسط ہونا، ثائر یعنی انقلاب برپا کرنے والا ہونا، سید ہونا، علوم الہی کا خزانہ دار ہونا، امیروں کا امیر ہونا ، تمام پیغمبروں اور اماموں کے فضائل اور کمالات کا وارث ہونا، عقل و ہوشمندی میں سب سے آگے ہونا، اللہ کی اطاعت اور بندگی میں برتر ہونا، سخی ہونا، محدث یعنی ملائکہ سے رابطہ رکھنے والا ہونا  وغیرہ جیسے بہت سے صفات اور خصوصیات بیان ہوئی ہیں۔ ان تمام القاب اور خصوصیات کے بارے میں اطلاعات حاصل کرنے ہمیں امام کی سیرت اور آپ کے برناموں اور ظہور کے بعد کس طرح کام کریں گے ان سب کے بارے میں معلومات حاصل ہوسکتی ہیں۔

نوٹ: بقیہ دو پہلوؤں  کو آئندہ کلاس میں بیان کیا جائے گا۔