❇️ * امام زمانہ (عج) کی اکتسابی معرفت *♦️ (دوسرا حصه)
گذشتہ کلاس میں امام زمانہ (عج)کی اکتسابی معرفت کے حوالے سے متعدد باتوں کا ذکر کیا گیا تھا۔ آج اس سلسلے مزید کچھ باتوں کا اشارہ کیا جارہا ہے:
۱- امام زمانہ عج کی اکتسابی معرفت یعنی کتابوں کے مطالعہ کے ذریعہ کم سے کم ہمیں معلوم ہونا چاہئے کہ ہمارے امام(عج) کی ولادت ۱۵/ شعبان سن /۲۵۵ھ میں ہوئی۔ اسکے بعد سن /۳۲۹ھ تک مختصر مدت کی غیبت کا زمانہ چلتا رہا جسکو غبیت صغریٰ کا زمانہ کہا جاتا ہے۔ امام زمانہ (عج)کی ولادت کے بعد آپکے والد گرامی حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام نے وقت کے بزرگان اور خاص افراد سے آپ کی ملاقات کروائی تھی اور آپ کو پہچنوایا تھا ۔ اسکے بعد تقریبا ۷۰ سال کی غبیت صغریٰ میں لوگوں سے عمومی رابطہ نہیں تھا لیکن آپ کے ۴/ خاص نائب تھے جن کو آپ نے خود معین فرمایا تھا جن کو نواب اربعہ کہا جاتا ہے ۔ انکے ذریعہ لوگوں سے رابطہ رہا اسکے بعد خود آپ کے اعلان سے غیبت کبریٰ کا زمانہ شروع ہوگیا جس میں آپ کا کوئی خاص نائب یا رابطہ نہیں ہے اور یہ زمانہ آج تک چل رہا ہے اس زمانے میں آپ کے فرمان کے مطابق آپ کی طرف سے جامع الشرائط مجتہدین آپ کے نائب ہیں انھیں کے ذریعہ دینی اور دنیاوی مسائل میں ہم کو جواب حاصل کرنا ہے جن کے بارے میں خود امام زمانہ (عج) اور آپ کے والدگرامی حضرت امام حسن عسکری (ع) نے تاکید فرمائی ہے اور راستہ بتایا ہے۔
۲- امام زمانہ (عج)کے بارے میں موجودہ حدیثوں اور تاریخی بیانات کی روشنی میں معلوم ہوتا ہے کہ امام زمانہ (عج)کی شخصیت کے بارے میں تقریبا ہر دور میں معصومین علیہم السلام نے بہت سی باتوں کا ذکر فرمایا ہے۔ خود پیغمبراکرم (ص)نے بہت سی حدیثوں میں امام مہدی (عج)کے بارے میں صفات اور خصوصیات کا ذکر فرمایا ہے۔ آنحضرت (ص)کے بعد حضرت فاطمہ زہرا (س)، امام علی علیہ السلام سے امام حسن عسکری علیہم السلام تک سب نے بہت سی حدیثوں کا ذکر فرمایا ہے۔
۳۔ امام زمانہ (عج)کی معرفت حاصل کرنے کے لئے ایک طریقہ اور ذریعہ یہ بھی ہے کہ ہم امام زمانہ (عج)سے منسوب مکانات اور جگہوں کے بارے میں معلومات حاصل کرنا چاہئے اور اگر اللہ تعالیٰ کی توفیق حاصل ہو تو ان زیارات کے موقع پر ان جگہوں کے بارے میں خاص توجہ رکھنا چاہئے جیسے جب سامراّ کی زیارت نصیب ہو تووہاں خاص توجہ ہونا چاہئے اس لئے کہ وہاں امام زمانہ (عج)کی ولادت ہوئی تھی، وہاں آپ کا سرداب ہے، وہاں آپ کے والد اور دادا اور والدہ کی قبریں ہیں۔ وہاں امام (عج)نے کئی سالوں تک زندگی گزاری اور یقینی طور پر اس زمانے میں آپ کا سامرّہ میں آنا جانا رہتا ہوگا۔ اسی طرح مسجد سہلہ، مسجد جمکران، کربلا میں مقام امام زمانہ (عج)یہ وہ مقامات ہیں جن کے بارے میں امام زمانہ (عج)سے مربوط معلومات حاصل کرنا چاہئے۔ اسی طرح امام زمانہ (عج)کی معرفت کے لئے خود امام کے والدین اور اجداد کے بارے میں بھی معلومات رکھنا بہت ضروری ہے۔
۴۔ امام زمانہ عج کی معرفت کے لئے ہر وہ کام انجام دینا چاہئے جن کے ذریعہ سے امام سے ہمیں لگاؤ پیدا ہو۔ ہمارے شوق میں اضافہ ہو، جیسے امام زمانہ عج سے منسوب دعاوں کے جلسوں میں شرکت کرنا، امام کو یاد کرنا، اپنے دل کے حالات کو امام سامنے بیان کرنا، اپنی مشکلات کا امام کے سامنے ذکر کرنا، امام کے لئے صدقہ دینا۔ اسی طرح بہت سے امور ہیں جن کو آئندہ کلاسوں میں بیان کیا جائےگا۔